ترجمان پاک فوج کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ عزم استحکام فوجی آپریشن نہیں ہے، حافظ نعیم الرحمن
فوجی آپریشن سے مسائل حل نہیں ہوتے اور نہ ہی ملک کسی آپریشن کا متحمل ہوسکتا ہے، حکومت اگر مشاورت سے فیصلے کرے گی تو کنفیوژن جنم نہیں لے گی۔ امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا ردعمل
لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ترجمان پاک فوج کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ عزم استحکام فوجی آپریشن نہیں ہے، حکومت اگر مشاورت سے فیصلے کرے گی تو کنفیوژن جنم نہیں لے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایکس پر فوجی ترجمان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترجمان پاک فوج کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ عزم استحکام فوجی آپریشن نہیں ہے۔اگر سیاسی حکومت اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد اتفاق رائے سے فیصلے کرے تو کنفیوژن جنم نہیں لے گا۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کا یہ اصولی مؤقف ہے کہ فوجی آپریشن سے مسائل حل نہیں ہوتے، نہ ملک کسی فوجی آپریشن کا متحمل ہوسکتا ہے۔یاد رہے ترجمان پاک فوج میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح کیا ہے کہ 9 مئی کرنیوالے، سہولت کار اور منصوبہ سازوں کو ڈھیل دیں گے تو ملک میں فسطائیت پھیلے گی، بہت زیادہ کنفیوژن ہے کہ عزم استحکام کیا ہی عزم استحکام کا مقصد دہشتگردوں اور کریمنل نیکسس کو توڑنا ہے،یہ ملٹری آپریشن نہیں، ہمارا مسئلہ ہے کہ انتہائی سنجیدہ مسائل کو بھی ہم سیاست کی نذر کردیتے ہیں اورایک سیاسی مافیا اس کیخلاف کھڑا ہوگیا ہے، بڑھتے جھوٹ اور پروپیگنڈے کے پیش نظر ہم تواتر سے پریس کانفرنس کریں گے،واقعہ پر انتشاری ٹولے نے پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کی،
ان کا کہنا تھا کہ فوج نے ایس او پیز کے مطابق بالکل درست رسپانس دیا،بنوں ٹریڈرز نے کہا ہم نے امن مارچ کرنا ہے، جب مارچ ہوا تو کچھ مخصوص منفی عوامل شامل ہوئے اورریاست مخالف نعرے لگائے، پتھراؤ کیا، اس میں مسلح لوگ بھی شامل تھے، انہوں نے فائرنگ کی اور ایک عارضی دیوار کو گرایا، سپلائی ڈیپو کو بھی لوٹا، نور ولی آڈیو میں کہہ رہا ہے سکول، ہسپتال، گھر اڑاؤ، دہشتگردی کے خلاف کارروائی پاکستان کی جنگ ہے اور یہ ہماری سالمیت کیلئے ضروری ہے،روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں روپے تیل کی اسمگلنگ سے بنائے جاتے ہیں، 50 سے 60 فیصد غیر قانونی سگریٹ بکتے ہیں، اربوں روپے کی اس میں مافیا ہے، ابھی چمن میں حکومت،
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ ریاست نے کہا ہم اس پر ون ڈاکومنٹ رجیم (پاسپورٹ) لگائیں گے، تو وہاں پر ذاتی مفادات ہیں، چاہے وہ سیاسی یا غیر سیاسی ہیں،فیک نیوز اتنی عام ہوگئی ہے کہ اس کا کوئی احتساب بھی نہیں،فوج دہشت گردوں اور ڈیجیٹل دہشت گردوں کے سامنے کھڑی ہے،فلسطین میں نسل کشی کسی صورت قابل قبول نہیں۔