Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

بلوچستان اور کے پی میں جب تک دہشت گردی ختم نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کر سکتا، وزیراعظم

بلوچستان اور کے پی میں جب تک  دہشت گردی ختم نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کر سکتا، وزیراعظم 

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں جب تک دہشت گردی ختم نہیں ہو گی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ 

کوئٹہ:   کوئٹہ میں وزیراعظم محمد شہباز شریف  کی زیرصدارت بلوچستان میں امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔

اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ٹرین پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو رمضان کے تقدس کا بھی خیال نہیں تھا، اس ویرانے میں بے یارو مددگار نہتے مسافروں کو یرغمال بنایا گیا، آرمی چیف کی قیادت میں سکیورٹی فورسز نے کامیابی سے 339 مسافروں کو بازیاب کرایا۔

وزیراعظم نے ایس ایس جی کی ضرار کمپنی کا عوام اور حکومت کی طرف سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ضرار کمپنی ایسے ہی دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی ہے ۔

 وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کے واقعے پر آج پوری قوم اشکبار اور غمزدہ ہے، پاکستان اب کیسی دوسرے ایسے حادثےکا متحمل نہیں ہوسکتا، اس کے لیے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، بلوچستان کی ترقی جب تک دوسرے صوبوں کی طرح نہیں ہوگی تب تک پاکستان کی ترقی نہیں ہوگی، جب تک کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی جب تک دوسرے صوبوں کی طرح نہیں ہوتی  تب تک وہ پاکستان کی ترقی نہیں ہوگی،جب تک کے پی کے اور بلوچستان میں دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ  افواج پاکستان کی جوان، افسر بلوچستان، کے پی میں دن رات قربانیاں دےرہے ہیں، یہ افسر اور جوان قربانیاں دے کر لاکھوں بچوں کو یتیم ہونےسے بچا رہے ہیں، ہم ان قربانیوں کا احترام نہیں کریں گے تو دنیا اور آخرت میں جوابدہ ہوں گے،

شہباز شریف نے کہا کہ جو طالبان سے دل کے رشتے جوڑتے، بتانے میں تھکتے نہیں ہزاروں طالبان کو دوبارہ چھوڑا، ایسے واقعات پر ملک میں ایک طبقہ کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا، جو پاکستان کےخلاف زہر اُگل رہے ہیں ہمسایہ ملک نے اپنے پلیٹ فارم سے نشر کیا۔

 وزیراعظم نے کہا کہ  جوانوں کی قربانیوں کا مذاق اڑایا جائے تو اس سے بڑی ملک دشمنی ہو نہیں سکتی، ملک کی حفاظت کرنے والے جوانوں کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا برداشت نہیں کیا جائے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایسے طالبان کو بھی رہا کیا گیا جن کے کردار سیاہ تھے، ملک اور پاکستان کی فوج کے خلاف زہر اُگلا جا رہا ہے، فوج کو مطعون کیا جائے اس سے بڑی ملک دشمنی کیا ہوسکتی ہے، اس کے اجازت نہیں دی جا سکتی ہے کہ ملک کے لیے جان دینے والوں کے خلا ف ہرزہ سرائی کی جائے، افواج پاکستان کی جوان اور افسر بلوچستان اور کے پی میں دن رات قربانیاں دے رہے ہیں، یہ افسر اور جوان قربانیاں دےکر لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچا رہے ہیں، ہم ان قربانیوں کا احترام نہیں کریں گے تو دنیا اور آخرت میں جوابدہ ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گھس بیٹھیئے، دوست نما دشمن ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اگر ہم نے دہشت گردوں کا صفایا نہیں کیا تو ملک کی ترقی کے سفر کو بریک لگ جائے گی،ہم اے پی سی بھی کریں گے، بلوچستان کے مسائل پر بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ  دہشت گردوں کا ٹولہ ہر وہ حربہ اختیار کرے گا جس سے عوام میں تقسیم پیدا ہو، اس وقت سب سے زیادہ ضرورت قومی یکجہتی کی ہے،  ہم اپنی اپنی سیاست کرتے رہیں گے لیکن دہشت گردی کے خلاف اکٹھا ہونا ہوگا، مشاورت اور پوری تیاری کے ساتھ ایک میٹنگ بلاؤں گا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں بلوچستان کسی پوائنٹ اسکورنگ کے لئے نہیں آیا، آج بھی ہم ہوش کے ناخن لیں اور ماضی سے سبق سیکھ لر آگے بڑھیں پورے پاکستان کی سیاسی قیادت بیٹھنے اور ملک کو درپیش چیلنچز پر بات کرے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More