لندن(نیوز پلس) برطانوی حکومت کو بریگزٹ کے معاملے پر ایوان میں ایک بار پھر شکست کا سامنا کرنا پڑ ا۔تفصیلات کے مطابق برطانوی ایوان میں بریگزٹ پر لیٹ ون ترمیم کے معاملے پر ووٹنگ ہوئی جسے برطانوی پارلیمان کی اکثریت نے مسترد کر دیا۔ بریگزٹ کے حق میں 322 اور مخالفت میں 306 ووٹ پڑے۔ ایوان میں اگر ترمیم منظور کر لی جاتی ہے نئی ڈیل کی منظوری قانون سازی کے ذریعے کی جاتی۔ بریگزکٹ اب مزید تاخیر کا شکار ہو گیا۔برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معنی خیز ووٹ حاصل کرنے کا موقع ضائع ہو گیا، حکومت یورپی یونین چھوڑنے کے لیے قانون سازی متعارف کراے گی۔ حزب اختلاف کے رہنما جیریمی کوربن نے کہا کہ ایوان نے نو ڈیل کے حادثے سے بچنے پر واضح فیصلہ دے دیا۔ نئی بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ کے لیے برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے 37 سال بعد اجلاس ہوا۔برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اجلاس میں ڈیل کو برطانیہ اور یورپ کے لیے نیا راستہ قرار دیا جبکہ اجیریمی کوربن نے اسے پرانی ڈیل سے بھی بدتر قرار دیا تھا۔ برطانوی پارلیمنٹ کے جاری اس غیر معمولی اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ نے ووٹنگ میں حصہ لیا۔