اسلام اباد(نیوزپلس) پاکستان فزیکل تھراپی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شفقت ابڑو نے کہا ہے کہ پاکستان فزیکل تھراپی کونسل کے منظور شدہ بل کو بحال کرکے فزیکل تھراپی کیلئے ایک آزاد اور خود مختار فزیکل تھراپی کونسل کی بنیاد رکھی جائے، پاکستان فزیکل تھراپی کے منظور شدہ مسودے کو مالی وجوہات کی بنا پر الائیڈ ہیلتھ کونسل جو کہ بنیادی طور پر ٹیکنالوجسٹ کی کونسل ہے میں شامل کرنا فزیو تھراپی کمیونٹی کے ساتھ سخت نا انصافی ہے، تمام ہیلتھ کیئرپروفیشنلز کیلئے یکساں قواعد ہونے چاہیئں لہذاٰ فزیکل تھراپی کو بھی ہاقی ہیلتھ اکائیوں، میڈیکل ڈینٹسری، نرسنگ، فارمیسی، سائیکولوجی اور ہومیو پیتھیکس کی طرح ایک خود مختار کونسل کا درجہ دیا جانا چاہیئے، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوں ڈاکٹر وردہ اسلم، ڈاکٹر ربنواز، ڈاکٹر علی بن عاصم، ڈاکٹر وقار اعوان ڈاکٹرحافظ حنان اور ڈاکٹر داؤد نیازی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان فزیکل تھراپی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شفقت ابڑو کا کہنا تھا کہ پاکستان فزیکل تھراپی ایسوسی ایشن خود مختار فزیکل تھراپی کونسل کے ڈارفٹ جس کی منظوری ۲۰۱۸ میں وفاقی کابینہ نے بھی دی تھی کو الائیڈ ہیلتھ کونسل میں شامل کرنے کے نیشنل ہیلتھ ریگولیٹری کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے کیونکہ ہمیں اس بل پر سخت تحفظات ہیں، ہمارے بنیادی حقوق کو نظرانداز کرنا اور سابق وفاقی کابینہ کے منظور شدہ مسودے کو مالی وجوہات کی بنا پر الائیڈ ہیلتھ کونسل جو کہ بنیادی طور پر ٹیکناجوجسٹ کی کونسل ہے میں شامل کرنا فزیو تھراپی کمیونٹی کے ساتھ سخت نا انصافی ہے، تمام ہیلتھ کیئرپروفیشنلز کیلئے یکساں قواعد ہونے چاہیئں لہذاٰ فزیکل تھراپی کو بھی ہاقی ہیلتھ اکائیوں، میڈیکل ڈینٹسری، نرسنگ، فارمیسی، سائیکولوجی اور ہومیو پیتھیکس کی طرح ایک خود مختار کونسل کا درجہ دیا جانا چاہیئے،ہزاروں فزیو تھراپسٹ ملک کے مختلف ہسپتالوں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں، ہ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری ایک پروفیشنل ڈگری ہے، پیشہ ورانہ افراد کی بین الاقوامی او سی سی معیار کی درجہ بندی (آئسکو) اور پاکستانی معیاری درجہ بندی (پی ایس سی او) ملازمتوں کو واضح طور پر ۲۰۱۵ میں گروپس میں ترتیب دینے کا ایک ذریعہ ہے انکے کوٹ کے مطابق فزیو تھراپی کو ایک خود مختار پیشہ ورانہ افراد کی درجہ بندی میں رکھا گیا ہے،زیادہ تر ترقی یافتہ ممالک کے پاس فزیو تھراپسٹ کیلئے آزادانہ ریگولیٹری باڈیز ہیں، فزیو تھراپی (ڈی پی ٹی) پانچ سالہ ڈگری ہے اور ایک سالہ جاب ہے جبکہ الائیڈ ہیلتھ سائینسز میں شامل باقی سب دو یا تین سالہ ڈپلومہ کورسز ہیں، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان نیشنل ہیلتھ ریگولیٹری اور پاکستان فزیکل تھراپی ایسوسی ایشن کی مشترکہ کوششوں سے پاکستان فزیکل تھراپی کونسل کا جو ڈارفٹ ۲۰۱۸ میں گذشتہ دور حکومت میں وفاقی کابینہ نے منظور کیا تھا اسے اسکی اصل حالت میں بحال کرتے ہوئے ایک آزاد اور خود مختار فزیکل تھراپی کونسل تشکیل دی جائے بصورت دیگر ہم اپنا جائز حق لینے کیلئے راست اقدام پر مجبور ہونگے۔