گھوٹکی(نیوز پلس)گھوٹکی کا شمار کراچی کے بعد سندھ کے ان بڑے شہروں میں ہوتا ہے جہاں جرائم کی شرح شاید زیادہ ہے اس کی بنیادی وجہ اس شہر میں ملک کے دوسرے لوگ بھی آ باد ہیں اس شہر میں مختلف قسم کی فیکٹریاں بھی ہیں ان فیکٹریوں میں مقامی افراد کم جبکہ ملک دیگر شہروں سے زیادہ کام کرتے ہیں کاروباری شہر ہونے کی وجہ سے یہاں طرح طرح کے لوگ آتے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اس شہر میں مسائل نے بھی جنم لیا کیونکہ ملک کے دیگر شہروں سے آ باد ہونے والے افراد کا کوئی ڈیٹا موجود نہیں پھر یہاں مسلم آ بادی کے ساتھ دیگر مذاہب کے لوگ بھی رہتے ہیں جن میں ہندووں کی اکثریت زیادہ ہے اس لحاظ سے یہاں مسائل بے شمار ہیں ان مسائل ایک مسئلہ جرائم پیشہ افراد ہیں قبا ئلی جھگڑے ہیں ان پر قابو پانا اتنا آ سان نہیں جتنا کہ سمجھا جاتا ہے یہاں بہت سے پولیس افسران تعینات ہو ئے انہوں نے اپنی قابلیت کے مطابق کام کرنے کی کوشش کی جرائم پر قابو پانی کوشش کی قبائلی جھگڑوں کو ختم کرنے کی بے انتہا کو شش کی لیکن وہ نتیجہ دے سکے جو ان کا دینا چاہیے تھا جو یہاں کی عوام ان سے تووقع سرہی تھی ان سب مسائل کو دیکھتے ہوئے حکومت نے ایس ایس پی فرخ لنجار کو تعینات کیا اور یہ حکومت کا فیصلہ درست ثابت ہوا فرخ لنجار نے آ تے ہی ان جرائم پیشہ افراد کے خلاف کامیاب حکمت عملی اپناتے ہوئے انکے خلا ف بھر ایکشن لیا جرائم پیشہ افراد یا تو شہر چھوڑ کر بھاگ گئے یا پھر حوالات میں بند اس کے ساتھ قبائلی جھگڑوں کو ختم کرانے میں ایس ایس پی نے اہم کردار ادا کیا گھوٹکی میں ہونے والا خوفناک واقعہ جو کہ چند دن پہلے رونما ہوا تھا جس میں ایک شخص نے توہین رسالت کی تھی اس کی وجہ سے علاقہ بد امنی کا شکار ہو چکا تھا اس پر قابو پانا بہت مشکل کام تھا لیکن فرخ لنجار نے یہ کر دکھایا چونکہ اس واقع میں دیگر جرائم پیشہ افراد بھی شامل ہو چکے تھے جو اس سے نا جائز فائدہ اٹھانا چاہ رہے تھے لیکن ایس ایس پی نے بروقت فیصلہ کرتے ہوئے ایسا ٹھوس قدم اٹھایا کہ چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر اس خوفناک تصادم کو روک لیا کئی مندروں کو تباہ ہونے سے بچایا سیکڑوں خاندانوں کو تباہ ہو نے سے بچایا گھوٹکی کے باسیوں نے فرخ لنجار کو نہ صرف ایک مسیحا پایا بلکہ انہیں ہیرو قرار دیا نیوز پلس کو انکے کردار کے بارے میں بے شمار کالیں آ ئیں کہ سندھ کو ایسا ہی افسر چاہیے جو سندھ کو ایسا پاک کر دے جیسا گھوٹکی کو کیا جیسے گھوٹکی میں امن و امان کی فضا قائم کی ایسے ہی سندھ میں بھی ہو یہاں کہ سیاسی رہنماوں جن میں پی ایم ایل (ق) کے مرکزی سینئر نائب صدر ڈاکٹر غلام رضا چنا تو ان کے گرویدہ ہو گئے انہوں نے حکومت سے کئی بار مطالبہ کیا کہ ایس ایس پی فرخ لنجار کو انعام سے نوازا جائے انہوں نے وہ کام کر دکھایا جو شاید نا ممکن تھا ایسی خوفناک صورتحال پر قابو پایا کہ جس کی مثال نہیں ملتی دیگر سیاسی رہنماوں نے بھی ان کے کردار کی بے حد تعریف کی گھوٹکی کے عوام ان کی کاوشون سے نا صرف خوش ہیں بلکہ ان کی وجہ سے پولیس پر اعتماد بھی بڑھ گیا ہے کیونکہ فرخ لنجار عوام اور پولیس کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر رہے ہیں