تہران (نیوز پلس / مانٹیرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مبینہ دھمکی کے رد عمل میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہنا تھاکہ ایران کے ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانا جنگی جرائم ہوگا۔تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ چاہے امریکا پیر پٹخے یا چلائے، مغربی ایشیا میں امریکی شیطانی وجود کا خاتمہ شروع ہوچکا ہے۔ جواد ظریف کا کہنا تھاکہ جمعہ کے روز جنرل قاسم سلیمانی کے بزدلانہ قتل کے اقدام میں عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب امریکی صدر نے دوبارہ عالمی ضابطوں کو توڑنے کی دھمکی دی ہے، جنرل قاسم سلیمانی پرحملہ کر کے امریکا نے خطے میں اپنی موجودگی کے خاتمے کا آغاز کر دیا۔ ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکا نے انتہائی خطرناک اور بے وقوفانہ اقدام اٹھایا ہے جس کی قیمت اسے چکانی پڑے گی۔جواد ظریف نے (امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیونے کہا تھا کہ جنرل قاسم کی ہلاکت پر عراقی عوام جشن منا رہی ہے) کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہزاروں عراقی بھائیوں اور بہنوں پر فخر ہے جنہوں نے عراقی سرزمین پر جنرل قاسم سلیمانی کے جنازے میں شرکت کر کے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو جواب دے دیا ہے۔ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے مزید کہا کہ جنرل سلیمانی پر حملہ کر کے امریکا نے عالمی دہشتگردی کا مرتکب ہوا ہے۔