تہران (نیوز پلس) ایران نے القدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد عراق میں امریکہ اور اسکے اتحادی افواج کو کرارا جواب دیتے ہوئے دو اہم فوجی اڈوں عین الاسد اوراربل پر کم از کم 15 بیلسٹک میزائیل داغے۔ جس کے نتیجے میں ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق 80 امریکی دہشت فوجی ہلاک ہونیکا دعویٰ کیا ہے اورکوئی میزائیل روکا نہیں جا سکا۔ ایران نے امریکا کے خلاف یہ جوابی کارروائی جنرل قاسم سیلمانی کی تدفین کے چند گھنٹوں بعد مقامی وقت کے مطابق رات ڈیڑہ بجے کیے۔ حملے کو آپریشن سیلمانی کا نام دیا گیا سرکاری ٹی وی نے پاسداران انقلاب کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اگر امریکا نے جوابی کارروائی کی تو ایران کی نظر خطے میں موجود 100 اہداف پر ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ امریکی ہیلی کاپٹرز اور فوجی سازو سامان کو بھی سخت نقصان پہنچا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی حملوں میں امریکی ہیلی کاپٹرز اور فوجی ساز و سامان کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ایرانی سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا کہ امریکی صدر کا ”سب ٹھیک ہے“ کا بیان نقصان کو چھپانے کی کوشش ہے۔بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق تہران نے مقامی وقت کے مطابق رات ڈیڑھ بجے عراق میں ایربل اور عین الاسد کے مقام پر 2 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جہاں امریکی، اتحادی افواج کے اہلکار موجود تھے جبکہ مذکورہ حملے میں ایران نے اپنی سرزمین سے ایک درجن سے زائد میزائل فائر کیے۔