Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

ایران میں کوئلے کی کان میں گیس دھماکہ، 51 کان کن جاں بحق، متعدد زخمی

ایران میں کوئلے کی کان میں گیس دھماکہ، 51 کان کن جاں بحق، متعدد زخمی

تہران:   ایران میں کوئلے کی کان میں گیس دھماکے کی وجہ سے 51 کان کن جاںبحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کوئلے کی کان میں دھماکے کا واقعہ دارالحکومت تہران سے 540 کلو میٹر دور صوبہ خراسان کے ضلع تباص میں پیش آیا۔

ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق خراساں صوبے کی کوئلہ کان میں گیس دھماکے کے وقت 69 کان کن تھے۔

میڈیا رہورٹس کے مطابق دھماکہ ہفتے کی رات 8 بجے کان میں دو بلاکس میں میتھین گیس کے پھٹنے سے ہوا جس کے نتیجے میں اب تک اطلاعات کے مطابق 51 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی نے کی تصدیق ہو چکی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  دھماکے کے وقت کوئلے کی کان کے ان دو بلاکس میں 70 افراد موجود تھے۔

وزیراعظم کا ایران میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار

 

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایران میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے ہونے والے جانی نقصان پر گہریدکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

 وزیر اعظم آفس کے پریس ونگ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کی عوام اور حکومت کی جانب سے ایران کے عوام اور حکومت کے لئے ہمدردی اور یکجہتی کا پیغام دیا۔

 وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے بلندی درجات کیلئے دعا کی اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے حادثے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

 دریں اثنا وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور ایران کے عوام کے ساتھ ایران میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے ہونے والے قیمتی جانوں کے نقصان اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ ہماری ہمدردیاں اور دعائیں متاثرہ افراد کے پسماندگان کے ساتھ ہیں، پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں اپنے ایرانی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More