اسلام آباد (نیوز پلس) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وزیر اعظم عمران خان سے رات گئے دوسری باررابطہ، مسئلہ کشمیر پر ثالثی کیلئے متحرک، انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو فون کیا اور کشیدگی میں کمی پر زور دیا، تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان سے رات گئے دوسری باررابطہ کیا اور انہیں بھارت وزیر اعظم مودی سے ہونیوالی گفتگو سے آگاہ کیا۔وزیر اعظم عمران خان نے امریکی صدر کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں کرفیو فوری ختم کرایا جائے اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور یو این مبصر مشن بھجوائے جائیں تاکہ وادی میں اصل صورتحال دنیا کے سامنے آسکے۔ انہوں نے کشمیر کے معاملے پر کردار ادا کرنے پر امریکی صدر کا شکریہ بھی ادا کیا۔ پیر کی رات دس بجے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان کو ٹیلی فون کیا جس میں پاک بھارت کشیدگی اور کشمیر سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا، عمران خان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے صدر ٹرمپ اپنا کردار ادا کریں گے۔پیر کی رات تقریباً 11 بجے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سیکرٹری خارجہ سہیل محمود کے ہمراہ دفتر خارجہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 16 اگست کو وزیراعظم عمران خان کی صدر ٹرمپ سے ٹیلیفونک گفتگو ہوئی تھی جس میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے پر مودی سے بات کریں گے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے مودی سے ٹیلی فون پر گفتگو کی جس میں انہوں نے کہا کہ خطے کا امن برقرار رہنا چاہیے، انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے دوبارہ رابطہ کر کے اس حوالے سے آگاہ کیا، عمران خان نے امریکی صدر کو بھارتی اقدام کے باعث خطے میں پیدا ہونیوالی صورتحال سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم پاکستان نے انہیں بتایا کہ مودی سرکار کے پانچ اگست کے یکطرفہ اقدام نے خطے کے امن کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد بین الاقوامی سطح پر متنازعہ معاملہ ختم کرنا تھا اور اس کے پیچھے بھارت آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کو بتایا کہ ہندوستان کے یہ یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہیں۔ وادی میں ایک نیا انسانی بحران جنم لیتا دکھائی دیتا ہے۔