تہران(نیوز پلس)ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ داعش کے دہشتگردوں کا انتقام الحشد الشعبی سے لے رہا ہے۔ ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے تہران میں ایران بھر سے آئے ہوئے نرسوں کے ایک اجتماع سے خطاب میں ایران نے عراقی فورسز الحشد الشعبی پر حالیہ امریکی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکہ، شام اور عراق میں کیا کررہا ہے عراق اور خطے میں امریکیوں سے قوموں کی نفرت ایک جائز طرز عمل ہے کیونکہ حشدالشعبی نے امریکہ کے حمایت یافتہ داعش گروپ کا خاتمہ کردیا ہے اب امریکہ اس(داعش) دہشتگرد گروپ کا انتقام کو حشدالشعبی سے لے رہا ہے۔ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ میں، ایرانی قوم اور حکومت، امریکہ کے اس سفاکانہ اقدام کو شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔آیت اللہ سید خامنہ ای نے کہا کہ حالیہ دنوں میں عراقی رضاکار فورسز حشدالشعبی کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کے جوابی ردعمل میں عراقی عوام نے عراق میں واقع امریکی سفارتخانے پر دھاوا بول دیا جبکہ امریکی صدر نے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ ”ایران امریکی سفارتخانے کے واقعے کا قصور وار ہے اور ہم ایران کا جواب دیں گے” جس کے جواب میں بتاتا ہوں کہ سب سے پہلے آپ غلطی پر ہیں کیونکہ اس کا ایران سے کوئی تعلق نہیں ہے اور دوسرا یہ ہے کہ آپ بہت غیر منطقی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے خطے میں بہت سے جرائم اور جنایات کا ارتکاب کیا ہے اسی لیے خطی ممالک کے عوام خاص طور پر عراق، شام اور افغانستان کے عوام امریکیوں سے نفرت کرتے ہیں.ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ اگر اسلامی جمہوریہ ایران کسی بھی ملک کے خلاف مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرے تو وہ واضح طور پر ایسا کرے گا لیکن سب جانتے ہیں کہ ہم ملک اور قوم کے مفادات پر پابند ہیں اور ان مفادات کے خلاف کسی بھی دھمکی کا جلد جواب دیں گے۔.