امریکا ایران پر طویل معاشی پابندیوں کے ذریعے اسرائیل کو براہ راست فائدہ پہنچا رہا ہے،سینیٹر محمد عبدالقادر
ایران نے طویل معاشی و عسکری امریکی دباؤ میں وقار اور استقلال کے ساتھ آگے بڑھنا سیکھ لیا ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے پیداوار
کوئٹہ: چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ ایران میں اسرائیل کے فضائی حملوں نے پارچین میں جوہری ہتھیاروں کی ایک فعال تحقیقی تنصیب کو تباہ کر دیا تھا اسلامی جمہوریہ ایران نے گزشتہ ماہ بائیڈن انتظامیہ کو بتایا تھا کہ وہ امریکی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش، میں ملوث نہیں اور نہ ہی ایسا کرے گا، 26 اکتوبر کو ایک گھنٹے طویل آپریشن کے دوران پارچین پر اسرائیلی حملے نے دھماکہ خیز مواد کو ڈیزائن کرنے کے لیے استعمال ہونے والے جدید ترین آلات کو تباہ کر دیا جو جوہری ڈیوائس میں یورینیم کو گھیر سکتے تھے۔
یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہاکہ اسرائیل نے ایران کے جوہری ہتھیاروں کی تحقیق کو دوبارہ شروع کرنے کی ایران کی کوششوں کو نمایاں طور پر نقصان پہنچایا تلیغان 2 کمپلیکس کو پہلے ہی حملوں میں نشانہ بنایا گیا تھا جسے پہلے ایران کے پہلے جوہری پروگرام کی سائٹ کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا اور جو 2003 میں باضابطہ طور پر بند ہوگیا تھا۔امریکی اور اسرائیلی انٹیلی جنس نے مبینہ طور پر اس سال کے شروع میں سائٹ پر نئی سرگرمی کا پتہ لگانا شروع کیا جس میں کمپیوٹر ماڈلنگ، دھات کاری اور دھماکہ خیز مواد پر تحقیق شامل ہے جو کہ نیوکلیئر ڈیوائس بنانے سے متعلق تھی۔
انہوں نے کہاکہ ہتھیاروں کی تیاری کے لیے بنیاد رکھنے کیلئے جو سائنسی سرگرمیاں کیں یہ ٹاپ سیکرٹ تھی ایرانی حکومت میں بہت کم لوگوں کو اس کے بارے میں علم تھا، زیادہ تر لوگ اس کے بارے میں نہیں جانتے تھے اگر ایران اس حملے کو تسلیم کر لیتا، تو وہ اس طرح جوہری عدم پھیلاؤکے معاہدے کی اپنی خلاف ورزی کا اعتراف کرتاکیونکہ یہ سائٹ ایران کے اعلان کردہ جوہری پروگرام کا حصہ نہیں تھی اس لیے اسرائیل نے تیلغان 2 کو مستثنیٰ قرار دیا اسلامی جمہوریہ ایران انکار کرتا ہے کہ اس میں فوجی جزو نہیں ہے، لیکن اسے ایک قیاس شدہ سویلین انٹرپرائز کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے کہا کہ اسرائیل کے اس حملے سے ایران کے لیے جوہری ہتھیار تیار کرنا مشکل ہو جائے گا اگر وہ ایسا کرنے کا ارادہ کرتا ہے اس کیلئے مشکلات ہوں گی۔ ٹرمپ کے گزشتہ دورصدارت میں امریکہ نے ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کو ختم کر دیا تھا جس میں بین الاقوامی پابندیوں سے نجات کے بدلے ایران کے جوہری کام کو روک دیا گیا تھا، ایران طویل معاشی پابندیوں کا سامنا کر رہا ہے ایران کو بیک وقت کئی چیلنجز کا سامنا ہے،ایک طرف ایران کے معاشی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری جانب اس کے لئے اسرائیل کی جانب سے خطرات میں کمی آنے کی بجائے شدید اضافہ ہوا ہے لیکن ایران نے ایسے معاشی و عسکری دباؤ میں وقار اور استقلال کے ساتھ آ گے بڑھنا سیکھ لیا ہے۔