الیکشن کمیشن نے عوامی نیشنل پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا
الیکشن کمیشن نے عوامی نیشنل پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جبکہ اے این پی کے وکیل نے پارٹی انتخابات کے لئے چھ ماہ کے لئے مہلت کی استدعا کردی ہے جس پرچیف الیکشن کمشنر نیریمارکس دیئے کہ لگتا ہے آپ جنرل الیکشن میں اپنا انتخابی نشان نہیں چاہتے۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے عوامی نیشنل پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت کی۔ اے این پی رہنما میاں افتخار حسین اور ان کے وکیل کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور التوا کی استدعا کی دوران سماعت الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے انٹرا پارٹی انتخابات کیلئے التواء مانگا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ نے ریمارکس دیئے کہ کہ انہیں لگتا ہے کہ اگلے انتخابات میں آپ اپنے انتخابی نشان کے ساتھ الیکشن نہیں لڑ سکیں گے،اے این پی کے وکیل نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات بہت بڑا پراسس ہوتا ہے، انتخابات آرہے ہیں اگر انٹرا پارٹی انتخابات میں پھنس گئے تو مسئلہ ہوگا، درخواست ہے کہ ہمیں موقع دیں انٹرا پارٹی انتخابات کروا لیں گے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ سمجھیں ہم نیآپ کو مہلت دے دی۔الیکشن کمیشن نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عوامی نیشنل پارٹی کے انٹرا پارٹی کرانے کے لیے وقت ہے،ہم نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی ہے ہمیں مہلت دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں امید ہے الیکشن کمیشن ہمیں مزید چھ ماہ کا وقت دے گا۔
انہوں نے کہاکہ سیکرٹری الیکشن کمیشن کو نوشہرہ کی انتظامیہ کے خلاف درخواست دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پرویز خٹک کو نواز جارہا ہے ڈپٹی کمشنر نوشہرہ ان کا ذاتی ملازم ہے۔