اسلام آباد ( نیوز پلس) گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین مقپون نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ریاست جموں و کشمیر کی قسمت کا فیصلہ ایک آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کرانا لازمی ہے لیکن بھارت نے ان قراردادوں کو مکمل نظر انداز کرتے ہوئے ریاست جموں و کشمری پر غاصبانہ قبضہ اب تک جما رکھا ہے اور پھر گزشتہ دو دہائیوں کے دوران جس قدر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ ڈالے اس کی مثال نہیں مل سکتی۔ اب ریاست جموں و کشمیر کی خودمختاری کو بھی سلب کرنے اور انسانی حقوق سے کشمیری عوام کو مکمل محروم کرنے کا جو منصوبہ تیار کیا ہے اس کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے خصوصاً لداخ اور جموں کو بھارتی یونین میں شامل کرنے کیلئے جو حکومت عملی اختیار کی جا رہی ہے اسے کشمیری عوام قبول نہیں کریگی اور نہ ہی متعلقہ عالمی ادارے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں گلگت بلتستان کی عوام کی جانب سے ان بھارتی سازشوں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں اور اس حوالے سے گلگت بلتستان اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں تمام اراکین نے شدید رد عمل کا اظہار بھی کیا ہے کیونکہ بھارت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے جس کے حوالے سے حکومت پاکستان اور عوام پاکستان کی جانب سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام ممبران نے بھی بھرپور مخالفت کی ہے۔ گورنر راجہ جلال حسین مقپون نے مزید کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ گلگت بلتستان اور پاکستان بھر کی عوام بھارت کو ان ناپاک عزائم میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دینگی میرا ایمان ہے کہ انشاء اللہ عالمی ادارے اور اقوام متحدہ بھی بھارت کے ان ناپاک عزائم کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریگی اور وہ وقت جلد ملے گا۔ تحریک انصاف کی حکومت مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو کسی بھی لحاظ سے تنہا نہیں چھوڑے گی اور وزیر اعظم پاکستان عمران کا وژن واضح ہے کہ وہ کشمیری بھائیوں کی ہر سطح پر مدد کرینگے چاہے وہ سیاسی ہو، سفارتی ہو یا اخلاقی۔ پوری پاکستانی قوم بشمول گلگت بلتستان سب کے سب مقبوضہ اور جموں کشمیر کے بھائیوں کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو حق خودارادیت نہیں دے دیتا۔