اقوام متحدہ کا افغانستان میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار
افغانستان میں خواتین کے حقوق کو مسلسل پامال کیا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کا بیان
نیویارک: 2021 سے طالبان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد سے افغانستان میں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق متعدد بین الاقوامی تنظیموں نے بھی افغان عوام پر مسلط شدہ تین سالہ طالبان حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
اقوام متحدہ کے مطابق طالبان عبوری حکومت افغان عوام کے لیے ملنے والی بیرونی امداد کو بھی دہشت گردی، اسمگلنگ اور دیگر جرائم میں استعمال کرتی رہی۔
حال ہی میں اقوام متحدہ کے ماہرین نے عالمی برادری کو طالبان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانیکے حوالے سے تنبیہ جاری کی ہے اقوام متحدہ نے افغانستان میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہا افغانستان میں خواتین کے حقوق کو مسلسل پامال کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب طالبان نے خواتین کے حقوق کے بارے میں بین الاقوامی خدشات کو اندرونی معاملہ کہہ کر مسترد کر دیا،
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق افغان حکومت مسلسل اختلاف رائے کو دبانے، میڈیا ہاوس پر حملے اور خواتین کے حقوق کی پامالی میں ملوث ہے،طالبان دورحکومت میں بیجا گرفتاریاں،غیرقانونی قتل، جبری گمشدگیاں اور تشدد کے بڑھتے ہوئیواقعات انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے،
اقوام متحدہ اقوام متحدہ نے طالبان کے دور حکومت میں مصائب کا شکار ہونے والی افغان عوام کی حمایت کے لیے عالمی عزم کی تجدید پر زور دیا۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اقوام متحدہ کیدبا میں آکرطالبان عبوری حکومت افغان عوام پر عائد کردہ پابندیاں ہٹائے گی یا یوں ہی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرے گی؟