اسٹینڈرڈ چارٹرڈ پاکستان کاسال 2023 ء میں 89.2 ارب روپے کے ریکارڈ قبل از ٹیکس منافع کا اعلان
ملک کے سب سے بڑے اور قدیم ترین بین الاقوامی بینک، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک(پاکستان) نے سال 2023ء کیلئے اپنے سالانہ نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔
بینک نے سال 2023ء میں 89.2 ارب روپے کا قبل از ٹیکس منافع کی صورت میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 78 فیصد زیادہ ہے۔ بعد از ٹیکس منافع بھی 115 فیصد اضافے کے ساتھ 42.6 ارب روپے رہا جو بینک کے قیام کے بعد سے اب تک کی سب سے اعلیٰ کارکردگی ہے۔
مجموعی آمدنی میں 72 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کلائنٹ سے ہونے والی آمدنی میں سال با سال کی بنیاد پر 78 فیصد اضافہ ہوا جس میں تمام شعبوں سے مثبت تعاون حاصل رہا۔ موجودہ افراط زرکے رجحان کے مطابق آپریٹنگ اخراجات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 29فیصد اضافہ ہوا۔ مزید برآں، دانشمندانہ رسک اپروچ اور ڈوبے ہوئے قرضوں کے وصولی کے نتیجے میں سال کے دوران 163 ملین روپے کے قرضوں کا اجراء ہوا۔اثاثوں کے حوالے سے بینک نے مجموعی اثاثوں میں 1.0 کھرب روپے سے تجاوز کرنے کا سنگ میل عبور کیا جس میں سال کے آغاز کے مقابلے میں 8 فیصد اضافہ ہوا۔
واجبات کے اعتبار سے بینک کے کل ڈپازٹس 720 ارب روپے رہے۔ رواں سال کے آغاز سے اب تک کرنٹ اکاؤنٹس میں 34 ارب روپے)یعنی 10 فیصد(کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور یہ ڈپازٹس بیس کا 50 فیصد بنتا ہے۔
زیر تبصرہ سال 2023ء کے دوران، بینک نے براہ راست انکم ٹیکس کی مد میں اور وفاقی و صوبائی ٹیکس حکام کے ودھ ہولڈنگ ایجنٹ کی حیثیت سے قومی خزانے میں تقریباً 63.5 ارب روپے کا اضافہ کیا۔ سال کے لیے 46.4 فیصد کے غیر معمولی ریٹرن آن ایکویٹی (RWE) اور 20.1 فیصد کے کیپٹل ایڈیکوئسی ریشو (CAR) کے ساتھ بینک مستقبل کی ترقی کے لییعمدہ پوزیشن میں ہے۔
عمدہ کارکردگی اور عمدہ سرمایہ کاری والی بیلنس شیٹ کی بنیاد پر بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 25 فیصد)یعنی 2.50 روپے فی حصص(کے حتمی نقد منافع کی سفارش کی ہے۔ یہ سال کے دوران اعلان کردہ 65 فیصد)یعنی 6.50 روپے فی حصص(کے عبوری نقد منافع کے علاوہ ہے جس سے مجموعی منافع کی ادائیگی 90 فیصد)یعنی 9.00 روپیفی حصص(کی ریکارڈ سطح کو پہنچ گئی ہے۔ان مالی نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک (پاکستان)لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، ریحان شیخ نے کہا:”ہم سال 2023ء میں اپنے بینک کی شاندار کارکردگی کا اعلان کرتے ہوئے بے حد فخر محسوس کررہے ہیں،جہاں ہم نے فرنچائز کے لیے اب تک کا سب سے زیادہ منافع حاصل کیا ہے۔
یہ نتائج ان اقدامات کی توثیق ہیں جو ہم نے گزشتہ چند سالوں میں اپنے کاروبار کو تبدیل کرنے اور بڑھانے کی غرض سے کیے ہیں۔ یہ نتائج مضبوط بنیادوں، لچکدار اور جدید کاروباری ماڈل، ہمارے کلائنٹس کے اعتماد اور اُس قدر کی نشاندہی بھی کرتے ہیں جو ہم اپنے حصص یافتگان کے لیے تخلیق کر رہے ہیں۔
“جناب ریحان شیخ نے مزیدکہا:”ہمارامقصد آمدنی میں اضافے اور آپریشنل لیوریج کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مستقل بنیادوں پر زیادہ منافع حاصل کرنے کی غرض سے اقدامات کر کے اس کامیابی میں مزید اضافہ کرنا ہے۔ ہم اپنے کاروبار کو آسان اور ڈیجیٹل بنانے کی کوشش جاری رکھیں گے جس کا مقصداپنی پیداواری صلاحیت، کلائنٹ اور ملازمین کے تجربے کو بہتر بنانا اور اضافی ترقیاتی اقدامات میں دوبارہ سرمایہ کاری کی استطاعت پیدا کرنا ہے۔
ہم اپنی پیداواری صلاحیت، کلائنٹ اور ملازمین کے تجربے کو مزید بہتر بنانے اور بڑھتی ہوئی ترقی کے اقدامات میں دوبارہ سرمایہ کاری کرنے کی استطاعت پیدا کرنے کے مقصد کے ساتھ اپنے کاروبار کو آسان بنانا اور ڈیجیٹلائزیشن کو جاری رکھیں گے۔
“اپنی بات کو مزید جاری رکھتے ہوئے ریحان شیخ نے کہا:”اگرچہ بیرونی ماحول چیلنجنگ ہے لیکن ہم اپنے کسٹمرز کو جدید حل فراہم کرتے ہوئے اور پاکستان کی ترقی میں مثبت کردار ادا کرتے ہوئے اپنی کارکردگی میں پائیدار ترقی کے لیے پر عزم ہیں۔“