بھارتی دفتر خارجہ کی جانب سے درخواست کی ہے اسلام آباد نئی دہلی کے ساتھ تجارتی تعلقات منقطع کرنے اور سفارتی تعلقات محدود کرنے پر نظر ثانی کرے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے دنیا کو پیغام جائے گا کہ دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات انتہائی نازک حالات سے دوچار ہیں۔ بھارتی دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی بھارت کا اندونی معاملہ ہے اور یہ ہمیشہ خودمختار معاملہ ہی رہے گا۔یاد رہے کہ بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں اور کشمیر کی آرٹیکل 370 کے تحت حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا تھا جس پر بھارتی صدر راج ناتھ کوند نے دستخط بھی کر دیے تھے۔پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے اہم اجلاس میں بھارت سے دوطرفہ تجارت کو معطل کرنے اور سفارتی تعلقات کو محدود کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔علاوہ ازیں پاکستان کی جانب سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی طلب کیا گیا تھا جس میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور وادی میں کرفیو کے نفاذ سمیت بھارتی حکومت کے دیگر اقدامات کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔