اسلام آباد (نیوز پلس)ماضی کی معروف اداکارہ مینا شوری(خورشید شوری) کو اپنے مداحوں سے بچھڑے31برس بیت گئے۔ آج مینا شوری کی اکتسویں برسی منائی جا رہی ہے۔ 1921میں رائے ونڈ میں پیدا ہونے والی مینا شوری کا اصل نام خورشید جہاں تھا انہوں نے اپنی فلمی کیریئر کا آغاز بمبئی میں سہراب مودی کی فلم سکندر سے کیا۔ فلم سکندر کی کامیابی کے بعد فلمی صنعت کے دروازے مینا شوری کے لیے کھل گئے۔اس زمانے میں بننے والی ان کی دیگر فلموں میں پھر ملیں گے، پتھروں کا سوداگر، شہر سے دور، پت جھڑ، چمن اور ایک تھی لڑکی کے نام شامل ہیں۔ایک تھی لڑکی میں ان پر فلمائے ہوئے ایک نغمے کے بول کی وجہ سے ان کا نام ’لارا لپا‘ گرل پڑ گیا۔قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پہلے کراچی اور پھر لاہور میں سکونت اختیار کی۔ان کی مشہور فلموں میں سرفروش، جگا، جمالو، بڑا آدمی، ستاروں کی دنیا، گل فروش، بچہ جمہورا، بہروپیا، آخری نشان، گلشن، تین اور تین، پھول اور کانٹے، موسیقار،خاموش رہو، مہمان اور مجاہد شامل ہیں۔
1989میں شوخ و چنچل کرداروں میں نگینے کی طرح موزوں ترین ’لارا لپا گرل‘ سرطان جیسے مہلک مرض میں مبتلا ہو کر وفات پا گئیں۔مینا شوری کے لازوال کرداوں کو آج بھی مداح نہیں بھول سکے۔