لاہور(نیوز پلس) احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم صفدر کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چودہ روز کی توسیع کردی ہے۔ چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم صفدر اور ان کے کزن یوسف عباس کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔سماعت کے موقع پر نیب پراسیکیوٹر نیعدالت کو بتایا کہ انیس سو بانوے میں چوہدری شوگر مل قائم کی گئی، دو ہزار آٹھ سے دوہزار تک ملزمہ چوہدری شوگر مل کی شیئر ہولڈر رہیں جب کہ دوہزار پندرہ سو سولہ کے درمیان نواز شریف چوہدری شوگر مل کے مرکزی شیئر ہولڈر بنے۔جس پر وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ اماراتی شہری نصرعبد اللہ لوتھا سے رقم وصولی کا کام عباس شریف نے کیا تھا، تفتیشی افسر کے پاس تمام ریکارڈ ہے کچھ بھی برآمدگی کی ضرورت نہیں۔مریم صفدر کے وکیل نے کہا کہ خاتون ملزمہ ہونے کی بنیاد پر مریم کے ساتھ بہتر سلوک نہیں کیا جا رہا جس پر فاضل جج نے استفسار کیا کہ مریم صفدر کے ساتھ خاتون افسران کون کون ہیں؟نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ چار خواتین پولیس اہلکار ملزمہ مریم کے ساتھ تعینات کی گئی ہیں، اس موقع پر جج نے مریم نواز سے استفسار کیا کہ کیا آپ کی اٹینڈنٹ خاتون ہے جس پر مریم نواز نے کہا کہ جی سب جیل میں خاتون ہی مجھے اٹینڈ کرتی ہے۔احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نیب کی جانب سے مریم نواز کے ریمانڈ میں پندرہ روز توسیع کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ مریم صفدرسے مزید تفتیش کرنی ہے لہذا جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے، مریم نواز نیگزشتہ سماعت پر سیکرٹری اور سی ایف او کے پاس شیئر منتقلی کی دستاویزات موجود ہونے کا بیان دیا تھا۔عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد نیب کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو کچھ دیر بعد سنایا گیا جس میں عدالت نے مریم صفدر کے جسمانی ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کرتے ہوئے اٹھارہ ستمبر کو انہیں دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔