اسلام آ باد (نیوز پلس)اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جعلی اکاو نٹس کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری کے جوڈیشل ریمانڈ مزید 3 روز کی توسیع کر دی جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے جعلی اکاونٹس کیس کی سماعت کی، اس موقع پر نیب ٹیم نے سابق صدر آصف علی زرداری کو عدالت میں پیش کیا۔دورانِ سماعت نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کیس میں ایک نئی پیش رفت ہوئی ہے، ایک ملزم نے بیان دیا ہے کہ اس کو آصف علی زرداری سے کنفرنٹ کرانا ہے، لہٰذا آصف علی زرداری کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔کیس کی سماعت کے موقع پر جب آصف علی زرداری روسٹرم پر آئے تو انہوں نے کہا کہ عید کی نماز بھی نہیں پڑھنے دیتے، یہ کون سی اسلامی ریاست ہے؟ جبکہ عدالت کی اجازت کے باوجود مجھے میری بیٹی سے ملنے نہیں دیا جاتا۔سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے وکیل لطیف کھوسہ نے جیل میں بہتر طبی سہولتوں کے علاوہ اہل خانہ سے ملاقات اور اے کلاس دینے کی درخواست دائر کردی۔ سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھاکہ وکلاء کی ٹیم کو آصف زرداری سے ہفتے میں دو بار ملاقات کی اجازت دی جائے، ہمیں ملاقات سے پہلے دو تین گھنٹے انتظار کرایا جاتا ہے جو جوڈیشری کی توہین ہے۔اس موقع پر احتساب عدالت نے آصف زرداری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے انہیں 19 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ احتساب عدالت میں کیس کی سماعت کے موقع پر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو بھی موجود تھیں۔