Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

احتسابی عمل کے ذریعے معاشی ناکامی سے توجہ ہٹائی جا رہی ہے۔مولانا فضل الرحمان

حکومت کشمیر کے نام پر بھی معاشی ناکامیوں سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے،پارٹی فنڈنگ کیس میں پورا ٹبر ہی چور نکلا

چنیوٹ (نیوز پلس) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف آزادی مارچ قومی سطح کی تحریک ہے اس میں صرف اپوزیشن نہیں حکومتی جماعتیں بھی ہم سے اتفاق کر چکی ہیں۔چنیوٹ میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ساری دنیا کی چوریاں ایک طرف اور حکومتی پارٹی کی چوریاں ایک طرف، 70 سال کا قرضہ موجودہ حکومت کی جانب سے لیے گئے قرضے سے کم ہے۔ آئندہ 2 سال میں بھی ملک کی معاشی حالت بدلنے کی کوئی امید نہیں ہیپہلے انہوں نے سیاسی مخالفین پر مقدمات درج کئے۔ احتسابی عمل کے ذریعے معاشی ناکامی سے توجہ ہٹائی جا رہی ہے۔ سارا ملک بحران سے گزر رہا ہے۔ پہلے مرغیاں، پھر کٹے اور اب لنگر خانے چلائے جا رہے ہیں۔ یہ حکومت ناکام ہی نہیں ناجائز بھی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیر کے نام پر بھی معاشی ناکامیوں سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ پارٹی فنڈنگ کیس میں پورا ٹبر ہی چور نکلا۔ عوام کی بدحالی کی ذمہ دار حکومت کو ختم ہو جانا چاہیے۔ تمام جماعتوں نے احتجاج پر اتفاق کیا، مارچ روکنے کیلئے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔فضل الرحمن نے کہاکہ ہمسایہ ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ نہیں ہوتی، ریاست کی بات ہوتی ہے، یہ عمران خان کی حماقت ہے یا سازش؟ دنیا کے سامنے ایٹمی حملے کی بات کرکے وزیراعظم نے بہت بڑی حماقت کر دی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آزادی مارچ میں ملک کے عوام کونے کونے سے نکلیں گے اورہم بتائیں گے عوام کا سیلاب کیا ہوتا ہے۔ 27 اکتوبر کو مارچ کا آغاز کرنا ہے اور 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہونگے۔ تمام مدارس پرامن ہیں، ہم پرامن شہری کی حیثیت سے اسلام آباد جائیں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ جعلی حکومت نہیں چلے گی۔ ملک کے تاجر ہڑتال کر رہے ہیں۔ عام آدمی مہنگائی کے ہاتھوں تنگ ہو چکا ہے۔ معیشت تباہ ہو چکی ہے جبکہ عوام کو روزگار نہیں مل رہا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More