آصف علی زرداری بھاری اکثریت سے پاکستان کے 14ویں صدر منتخب
حکمراں اتحاد کے امیدوار آصف علی زرداری بھاری اکثریت سے کامیاب ہو کر پاکستان کے 14ویں صدر منتخب ہو گئے۔
سندھ اسمبلی میں محمود اچکزئی کو 40 اعشاریہ 80 الیکٹورل ووٹ ملے جبکہ آصف علی زرداری کو 7 اعشاریہ 62 الیکٹورل ووٹ ملے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں محمود اچکزئی کو 40 اعشاریہ 80 الیکٹورل ووٹ ملے جبکہ آصف علی زرداری کو 7 اعشاریہ 62 الیکٹورل ووٹ ملے۔
بلوچستان اسمبلی میں آصف زرداری نے تمام 47 ووٹ حاصل کیے، ان کے مقابل محمود خان اچکزئی کوئی ووٹ حاصل نہیں کرسکے۔
مجموعی طور پر جے یو آئی ف کے 12، جماعت اسلامی کے ایک رکن نے ووٹ نہیں ڈالا جبکہ سینیٹر شبلی فراز، اعجاز چوہدری، اعظم سواتی اور جی ڈی اے کے سینیٹر مظفر حسین شاہ نے بھی ووٹ نہیں ڈالا۔
پولنگ کا وقت ختم ہونے سے کافی پہلے دونوں صدارتی امیدوار آصف زرداری اور محمود خان اچکزئی نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا تھا۔
صدارتی الیکشن میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کیلئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور پنجاب اسمبلی کیلئے الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کو پریزائیڈنگ افسر مقرر کیا گیا ہے۔
سینیٹر شیری رحمان کو آصف علی زرداری کی پولنگ ایجنٹ مقرر کیا گیا جبکہ سینیٹر شفیق ترین، محمود خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹ ہیں۔
سندھ اسمبلی کیلئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ، خیبرپختونخوا اسمبلی کیلئے پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اور بلوچستان اسمبلی کیلئے چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ پریزائیڈنگ افسر ہیں۔
آصف زرداری کو مسلم لیگ (ن)، ایم کیو ایم، مسلم لیگ (ق)، استحکام پاکستان پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی اور عوامی پارٹی کی حمایت حاصل ہے جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو سنی اتحاد کونسل سپورٹ حاصل تھی۔
جمعیت علمائے اسلام اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے صدارتی انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ سینیٹ ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی یعنی خیبیر پختونخواہ ، پنجاب م سندھ اسمبلیوں کے اراکین کی کل تعداد 1185 ہے ، ان میں سے سینیٹ ارکان کی تعداد 100، قومی اسمبلی کے ارکان کی تعداد 336 جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے کل ارکان کی تعداد 749 ہے۔