Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

آئی پی پیز سے مذاکرات کرکے 3696ارب روپے کی بچت کی، ریلیف عوام کو ملے گا، وزیر توانائی اویس لغاری

آئی پی پیز سے مذاکرات کرکے 3696ارب روپے کی بچت کی، ریلیف عوام کو ملے گا، وزیر توانائی اویس لغاری

گردشی قرضے، ڈسکوز کی ناقص کارکردگی اور بجلی کی طلب میں مسلسل کمی بڑے چیلنجز ہیں،سی پیک کے تحت چائنیز پلانٹس میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار پر توجہ دی جائے گی، وزیرتوانائی

10سالہ الیکٹرک پالیسی کے تحت بجلی کے شعبے کو مستحکم کرنے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے،7روپے 41پیسے کا جو ریلیف بنیادی ٹیرف میں بھی شامل ہے، بنیادی ٹیرف بارے فل الحال کوئی پیشنگوئی نہیں کرسکتا، صحافیوں کو بریفنگ

اسلام آباد:   وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ بجلی شعبے میں بڑی اصلاحات کی ہیں،  3,696ارب روپے کی بچت کا ریلیف عوام کو ملے گا،سی پیک کے تحت چائنیز پلانٹس میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار پر توجہ دی جائے گی۔

وفاقی دارالحکومت میں صحافیوں کو بریفنگ میں وفاقی وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری نے بجلی کے شعبے سے متعلق کئی اہم اقدامات اور چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ 36آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے 3,696ارب روپے کی بچت ہوئی ہے، جو آنے والے سالوں میں صارفین کیلئے ریلیف کا باعث بنے گی۔

انہوں نے بتایا کہ بجلی کے شعبے کا سب سے بڑا چیلنج پیداواری لاگت ہے، جس میں ٹیرف میں اضافے اور 2,400ارب روپے کے گردشی قرضے نے مشکلات بڑھا دی ہیں، اسی طرح ڈسکوز کی ناقص کارکردگی اور کوآرڈینیشن کی کمی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے جب کہ بجلی کی طلب میں مسلسل کمی بھی شعبے کیلئے بڑا چیلنج ہے۔وزیر توانائی نے کہا کہ ٹرانسمشن لائنز کے نقصانات کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں 1سے 2روپے کا اضافہ ہوتا ہے، ان نقصانات کو کم کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 1.89کروڑ صارفین (جو 100یونٹس تک استعمال کرتے ہیں)کیلئے بجلی کی قیمت میں 6 روپے 14پیسے کمی کی گئی ہے جبکہ مجموعی طور پر ان کے نرخوں میں 56فیصد تک کمی کی گئی ہے۔

اویس لغاری نے کہا کہ 6سال کے اندر گردشی قرضے کو ختم کر دیا جائے گا،آئندہ سالوں میں اسے زیرو پر لایا جائے گا،تمام بجلی کے میٹرز کو آٹومیٹڈ سسٹم سے تبدیل کیا جا رہا ہے، اسی طرح آئیسکو، فیسکو اور گیپکو کی نجکاری کا عمل جاری ہے، جبکہ دوسرے مرحلے میں لیسکو، میپکو اور ہزیکو کی نجکاری کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ 27,000ٹیوب ویلز کو 7ماہ میں سولر انرجی پر منتقل کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت چائنیز پلانٹس میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار پر توجہ دی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ جولائی سے دسمبر تک ڈسکوز کے نقصانات کا ہدف 303ارب روپے تھا، لیکن 145 ارب روپے کی بچت کرتے ہوئے نقصانات 158 ارب روپے تک محدود رہے۔گردشی قرضے کے شعبے میں 9ارب روپے کی بچت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم مہنگی بجلی خریدنے کے بجائے مستقبل کیلئے پائیدار حل تلاش کر رہے ہیں، 10سالہ الیکٹرک پالیسی کے تحت بجلی کے شعبے کو مستحکم کرنے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

اویس لغاری نے کہا کہ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی یا اضافے کا ابھی سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں جون تک کیا صورتحال ہوگی دیکھنا ہوگا۔ بذریعہ ریگولیٹر ہی تمام امور انجام دیئے جاتے ہیں کام حکومت کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 7روپے 41پیسے کا جو ریلیف دیا گیا ہے یہ بنیادی ٹیرف میں بھی شامل ہے، بنیادی ٹیرف کے بارے میں فل الحال کوئی پیشنگوئی نہیں کرسکتا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More