Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

کشمیری عوام پاکستان کے بقا کی جنگ لڑ رہی ہیں۔راجا فاروق حیدر

اگر بھارت فوجی کشمیر چھوڑ کر اپنی مغربی سرحد پر آجائیں تو طاقت کا توازن بگڑے گا

مظفر آباد(نیوز پلس)وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجا فاروق حیدر فاروق نے کہا ہے کہ کشمیری عوام پاکستان کے بقا کی جنگ لڑ رہی ہیں۔آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کے آغاز میں انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی کشمیر کی قانون ساز اسمبلی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔وزیر اعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھاکہ کشمیر کا سفر 72 سال سے نہیں بلکہ اسے 5 سو سال ہوگئے ہیں، لیکن اس کی ثقافت آج بھی قائم ہیں۔راجا فاروق حیدرنے بتایا کہ تقسیم ہند کے دوران بھی لاکھوں کشمیر مارے گئے تھے، ان پر ہونے والے ظلم کے بعد انہوں نے 1947، 1965، 1971 اور 1989 کے بعد سے اب تک 40 ہزار سے زائد کشمیری مہاجرین یہاں کیمپوں پر مقیم ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں 10 ہزار سے زائد خواتین آدھی بیوہ ہیں کیونکہ وہ جانتی ہی نہیں کہ ان کے شوہر زندہ ہے یا نہیں؟ کشمیری بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی جارہی ہے، بچیاں پیلیٹ گن کی فائرنگ سے زخمی انہیں نابینا کردیا گیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کے وزیر نے کشمیری لڑکیوں سے متعلق جو بات کی اس سے میرا تو خون کھولتا ہے، تاہم پاکستان کو اس معاملے پر آواز اٹھانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر عوام اس وقت پاکستان کے بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، اگر بھارت فوجی کشمیر چھوڑ کر اپنی مغربی سرحد پر آجائیں تو طاقت کا توازن بگڑے گا۔راجا حیدر فاروق اپنی تقریر کے دوران آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ کشمیری عوام پاکستان کی جانب دیکھ رہے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ پاکستان ہماری پشت پر کھڑا ہوگا اور ہم آگے کھڑے ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنی زندگی میں مقبوضہ کشمیر میں اپنے آبائی علاقے کو دیکھنا چاہتا ہوں، ہزاروں کشمیر ایل او سی کو عبور کرنے کے لیے تیار ہیں۔وزیراعظم آزاد کشمیر نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کو سیز فائر لائن (سی ایف ایل) قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے جلد آزاد کشمیر حکومت نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More