Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

ڈبلیو ایچ او کے سائنسی ماہرین کا کرونا وائرس کی اصل حقیقت جاننے کے لئے ووہان انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی کا اہم دورہ

کرونا وائرس جانوروں سے انسانوں تک پھیلا ۔ سائنسی ماہرین

ووہان (نیوزپلس) عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی ایک ٹیم نے نے بدھ کے روز وبائی بیماری کرونا وائرس کی اصل حقیقت جاننے کے لئے چین کے شہر ووہان میں ایک تحقیقی مرکز کا دورہ کیا جو کورونا وائرس کے بارے میں متعدد بے بنیاد نظریات کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

چین کا شہر ووہان جس میں کہ جدید ترین لیباٹریز ہیں جو کہ کرونا وائرس کی تحقیقات کے لئے دنیا بھر میں مشہور ہے ڈبلیو ایچ او کے سائنس دانوں نے ووہان انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی کے عملے کے اہم ممبران سے اہم ملاقات کی ،

واضح رہے کہ انسٹی ٹیوٹ کی چھان بین گزشتہ سال ہوئی تھی کہ جب ٹرمپ انتظامیہ نے اس کرونا وائرس کی غیر مستحکم تھیوری کو فروغ دیا کہ شاید یہ وائرس چین میں سرکاری سطح پر چلنے والی لیبارٹری سے خارج ہوا ہے۔ لیکن بہت سارے سینئر امریکی عہدے داروں نے ٹرمپ انتظامیہ کے بیان کو محض مفروضہ قرار دیا تھا

سائنسی ماہرین اس بات پہر متفق ہیں کہ کورونا وائرس دنیا میں قدرتی طور پرابھرا اورغالباً جانوروں سے انسانوں تک پھیلا۔ ڈبلیو ایچ او کے ماہرین ٹیم میں سے ایک رکن ، پیٹر ڈس زاک نے سوشل کے اکاؤنٹ ٹوئیٹر پر بغیر تفصیلات فراہم کئیے کہا کہ بدھ کے روز ووہان انسٹی ٹیوٹ میں ہونے والی گفتگو کو بطور امیدوار بیان کیا۔ "کلیدی سوالات نے پوچھا اور جوابات دیئے ،

لوگوں میں سے ایک ڈبلیو ایچ ایچ او ٹیم کی ملاقات شی زینگلی سے ہوئی ، جسے چمگادڑوں میں پائے جانے والے کورونا وائرس سے متعلق مطالعہ کے لئے چین کی "بیٹ وومین” کہا جاتا ہے۔ سائنسی امریکی کے ساتھ ایک انٹرویو کے مطابق ، جون میں ، ڈاکٹر شی نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ وائرس لیب سے خارج ہوسکتا ہے۔ بعد میں ، چیکوں سے معلوم ہوا کہ جین کی کوئی بھی ترتیب وائرس سے مماثل نہیں ہے جس کا عملہ کے ممبر زیر تعلیم تھے۔

اس کے علاوہ ، چین نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ وہ کورونا وائرس کو روکنے کیلئے مناسب رسائی کو فروغ دینے کے لئے قائم ایک عالمی ادارہ کووایکس کو 10 ملین کوویڈ ۔19 ویکسین فراہم کرے گا۔

 

وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ یہ فیصلہ "ویکسین کی منصفانہ تقسیم کو فروغ دینے کے لئے چین کی جانب سے اٹھایا گیا ایک اور اہم اقدام ہے۔”

 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے حفاظتی ٹیکوں کے ہنگامی اجازت کے جائزہ لینے کا آغاز کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More