Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

پنجاب میں مزید طوفانی بارشوں کی وارننگ جاری، 48 گھنٹوں میں 70 سے زائد افراد جاں بحق

پنجاب میں مزید طوفانی بارشوں کی وارننگ جاری، 48 گھنٹوں میں 70 سے زائد افراد جاں بحق

محکمہ موسمیات نے گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارشوں ، سیلاب اور لینڈ سلائنڈنگ کا امکان ظایر کر دیا ، ہائی الرٹ جاری

  

پاکستان کے صوبے پنجاب میں مون سون بارشوں سے تباہی کے باعث دو روز میں جاں بحق افراد کی تعداد 70 سے زائد تجاوز کر گئی جبکہ مجموعی طور پر اموات کی تعاداد 123 تک جا پہنچی ہے۔

 

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے مطابق 25 جون سے اب تک 462 افراد زخمی ہو چکے ہیں  جب کہ کئی علاقے شدید سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز مزید 10 افراد جان کی بازی ہار گئے، جن میں لاہور، چنیوٹ، اوکاڑہ، چکوال اور سرگودھا سے اموات رپورٹ ہوئیں۔ چنیوٹ اور لاہور میں 3،3، اوکاڑہ میں 2 جب کہ چکوال اور سرگودھا میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوا۔

چکوال بدستور سب سے زیادہ متاثرہ ضلع ہے، جہاں شدید بارشوں کے نتیجے میں زمین کھسکنے، چھتیں گرنے اور ندی نالوں میں طغیانی سے کئی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ 20 جولائی سے صوبے میں مزید شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے۔ نئے ویدر سسٹمز کے باعث گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارشوں، شہری سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ محکمے نے پنجاب سمیت خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان کے درجنوں اضلاع کے لیے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

دریائے سندھ میں کالا باغ اور چشمہ کے مقامات پر اونچے درجے کے سیلاب کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس کے ساتھ ہی پی ڈی ایم اے نے مقامی حکام کو فوری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

 

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی خاتھیا نے بتایا کی پوٹھویار ریجن میں 1000 سے زائد افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ان میں راولپنڈی سے 450 ، جہلم ست 398 اور چکوال سے 209 افراد شامل ہیں۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے مطابق 25 جون سے اب تک 462 افراد زخمی ہو چکے ہیں  جب کہ کئی علاقے شدید سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز مزید 10 افراد جان کی بازی ہار گئے، جن میں لاہور، چنیوٹ، اوکاڑہ، چکوال اور سرگودھا سے اموات رپورٹ ہوئیں۔ چنیوٹ اور لاہور میں 3،3، اوکاڑہ میں 2 جب کہ چکوال اور سرگودھا میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوا۔

چکوال بدستور سب سے زیادہ متاثرہ ضلع ہے، جہاں شدید بارشوں کے نتیجے میں زمین کھسکنے، چھتیں گرنے اور ندی نالوں میں طغیانی سے کئی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ 20 جولائی سے صوبے میں مزید شدید بارشوں کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے۔ نئے ویدر سسٹمز کے باعث گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارشوں، شہری سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ محکمے نے پنجاب سمیت خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان کے درجنوں اضلاع کے لیے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

دریائے سندھ میں کالا باغ اور چشمہ کے مقامات پر اونچے درجے کے سیلاب کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس کے ساتھ ہی پی ڈی ایم اے نے مقامی حکام کو فوری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

 

محکمہ موسمیات کے مطابق 19 سے 26 جولائی کے دوران ملک بھر میں موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔ سندھ کے بیشتر اضلاع، خیبرپختونخوا کے شمالی و جنوبی علاقے، پنجاب کے میدانی و پہاڑی شہر، بلوچستان کے متعدد مقامات، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان اس طوفانی موسم کی زد میں ہوں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More