Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

پاکستان کو پولیو کیسز میں غیر معمولی اضافے کے باعث فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے، عائشہ رضا فاروق

پاکستان کو پولیو کیسز میں غیر معمولی اضافے کے باعث فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے، عائشہ رضا فاروق  

اس نازک موڑ پر آنے والی نسلوں کو اس خطرناک بیماری سے بچانے کے لیے اجتماعی اقدام کی ضرورت ناگزیر ہے،فوکل پرسن وزیراعظم

اسلام آباد:   وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو پروگرام عائشہ رضا فاروق نے کہا ہے کہ رواں سال اکتوبر اور دسمبر میں ملک بھر میں پولیو کے قطرے پلانے کی دو مہمیں منعقد کی جائیں گی تاکہ پاکستان بھر میں خاص طور پر لاکھوں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا سکیں۔

 اپنے ایک انٹر ویو میں انہوں نے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور مہم کے دوران ملک میں کسی بھی بچے کو پیچھے نہ چھوڑنے کا عہد کیا۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان اکتوبر اور دسمبر میں دو ملک گیر پولیو ویکسینیشن مہمات کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے پولیو کے خلاف اجتماعی کارروائی کیلئے آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو پولیو کیسز میں غیر معمولی اضافے کا سامنا ہے، جس کیلئے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے۔

عائشہ رضا فاروق نے کمیونٹی کی شمولیت اور آگاہی کو بڑھانے کے لیے حکومت کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی، جو پاکستان کی پولیو کے خاتمے کی حکمت عملی کا ایک اہم جزو ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ا س نازک موڑ پر آنے والی نسلوں کو اس خطرناک بیماری سے بچانے کے لیے اجتماعی اقدام کی ضرورت ناگزیر ہے۔ انہوں نے والدین، اساتذہ، مذہبی سکالرز اور میڈیا کے نمائندے پولیو کیسز میں خطرناک حد تک اضافے کا مقابلہ کرنے اور ویکسین کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے پولیو کے خاتمے، ویکسینیشن مہموں اور صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے خاطر خواہ وسائل مختص کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ حکومت، وفاقی اکائیوں کے ساتھ مل کر، پولیو کے خاتمے کے لیے ایک کثیر جہتی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں حفاظتی ٹیکوں کی مہم کو مضبوط بنانا بھی شامل ہے جس سے نگرانی میں اضافہ ہوگا اور ویکسین کی قبولیت کو فروغ دینے کے لیے کمیونٹیز کو شامل کیا جائے گا۔

 انہوں نے بتایا کہ ہر بچے کو حفاظتی ٹیکے لگائے جانے کو یقینی بنانے کے لیے گھر گھر مہم اور مستقل ٹرانزٹ پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں اور خاص طور پر زیادہ خطرہ والے علاقوں میں اس پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ مزید برآں، غلط فہمیوں اور غلط معلومات کو دور کرنے کی کوششیں کی بھی جا رہی ہیں جن کی وجہ سے کچھ کمیونٹیز میں ویکسین سے متعلق ہچکچاہٹ پیدا ہوتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More