Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے، بطور عدلیہ سربراہ یہ میری ذمہ داری ہے کہ اس آزادی کاتحفظ کروں،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے، بطور عدلیہ سربراہ یہ میری ذمہ داری ہے کہ اس آزادی کاتحفظ کروں،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
چیف جسٹس سے ملاقات کرنے والے آئی ایم ایف وفد نے گورننس و احتساب کے عمل کو مضبوط کرنے بارے جاری اصلاحات کی تعریف کی
عالمی مالیاتی فنڈ وفد کی چیف جسٹس آف پاکستان  جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کااعلامیہ جاری

اسلام آباد:  چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے اور بطور عدلیہ سربراہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ اس آزادی کاتحفظ کریں۔جبکہ چیف جسٹس سے ملاقات کرنے والے آئی ایم ایف کے وفد نے قانونی اورادارہ جاتی استحکام کے حوالہ سے عدلیہ کے کردار کوتسلیم کیا اور گورننس اوراحتساب کے عمل کو مضبوط کرنے کے حوالہ سے جاری اصلاحات کی تعریف کی۔عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے وفد کی چیف جسٹس آف پاکستان  جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کااعلامیہ جاری کردیا گیا۔

سپریم کورٹ ترجمان ڈاکٹر شاہد حسین کمبویو کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق جوئل ترکیوٹز کی سربراہی میں آئی ایم ایف وفد نے چیف جسٹس اورجوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین جسٹس یحییٰ آفریدی سے سپریم کورٹ میں ملاقات کی۔چیف جسٹس نے وفد کو خوش آمدید کہا اورعدالتی کارکردگی کو بڑھانے کے حوالہ سے جاری کوششوں بارے آگاہ کیا۔

چیف جسٹس نے بتایا کہ پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے اور بطور عدلیہ سربراہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ اس آزادی کاتحفظ کریں۔ چیف جسٹس نے بتایا کہ عدلیہ براہ راست اس قسم کے مشنز سے ملاقات نہیں کرتی تاہم وزارت خزانہ کی جانب سے درخواست کی گئی ہے اس لئے یہ ملاقات ہورہی ہے۔ چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ وہ اپنے خیالات کے حوالہ سے محتاط رہیں گے۔اس کے بعد چیف جسٹس نے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان اور اصلاحات کے حوالہ سے ہونے والی اہم آئینی پیش رفت کے حوالہ سے آگاہ کیا،جن میں اعلیٰ سطح کی عدالتی تعیناتیاں ، عدلیہ کااحتساب اور جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی دوبارہ تشکیل شامل ہے۔

 چیف جسٹس نے عدلیہ میں متحرک اندازمیں تعیناتیوں کے حوالہ سے پارلیمانی کمیٹی اور عدلیہ کویکجا کرنے کے حوالہ سے روشنی ڈالی۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بتایا کہ سپریم کورٹ فروری کے آخری ہفتے میں ہونے والی نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے اجلاس کے حوالہ سے اہم ایجنڈا کو حتمی شکل دینے کے مرحلہ میںہے۔ یہ ایجنڈا مختلف شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ تیارکیا جارہا ہے۔ چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ وہ اسم مجووزہ ایجنڈا میں کوئی بھی تجویز شامل کرنے کے لئے تیار ہیں۔

چیف جسٹس نے مشن کودعوت دی کہ وہ کوئی بھی اہم تجویز دے سکتے ہیں۔عدلیہ کے احتساب اور ججز کے خلاف شکایات کو نمٹانے کے حوالہ سے طریقہ کار بھی گفتگو کااہم نقطہ تھا۔

 چیف جسٹس نے عدلیہ کی آزاد ی اور سالمیت کوبرقراررکھنے کے حوالہ سے مضبوط اور شفاف احتساب کے عمل پر زوردیا۔آئی ایم ایف وفد نے قانونی اورادارہ جاتی استحکام کے حوالہ سے عدلیہ کے کردار کوتسلیم کیا اور گورننس اوراحتساب کے عمل کو مضبوط کرنے کے حوالہ سے جاری اصلاحات کی تعریف کی۔

گفتگو کے دوران مشترکہ طور پر عدلیہ کی کارکردگی کوبڑھانے اور معاشی اورسماجی ترقی کے حوالہ سے قانون کی حکمرانی کو بنیادبنانے کے عزم کااعادہ کیا گیا۔

اجلاس میں رجسٹرارسپریم کورٹ، سیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل، سیکرٹری جوڈیشل کمیشن آف پاکستان، سیکرٹر ی لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان اورڈائریکٹر جوڈیشل اکیڈمی نے بھی شرکت کی۔ ملاقات کے اختتام پر چیف جسٹس نے وفد کوجزبہ خیر سگالی کے تحت تحفہ پیش کیا۔وفد نے چیف جسٹس کاشکریہ ادا کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More