Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

نیب آرڈیننس2019 سپریم کورٹ کراچی رجسٹری اور لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

لاہور (نیوز پلس)وفاقی حکومت کی جانب سے نیب آرڈیننس میں کی گئی ترامیم کو سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری اور لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیاہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے نیب آرڈیننس کے خلاف دو الگ الگ درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نیب ترمیمی آرڈیننس کے خلاف شہری محمود اختر نقوی نے درخواست دائر کی ہے۔درخواست میں حکومت پاکستان اور سیکریٹری وزارت قانون و انصاف، سیکریٹری وزارت کیبنٹ، سیکریٹری وزارت داخلہ، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ، چیئرمین نیب، ڈائریکٹر جنرل ہیڈکوارٹرز نیب اور دیگر کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں درخواست گزار نے موقف اختیار کرتے ہوئے لکھا کہ آئین پاکستان کے تحت تمام شہری یکساں ہیں، ترمیمی آرڈیننس غیر آئینی ہے اور یہ بنیادی حقوق کے منافی ہے، مذکورہ آرڈیننس کی کابینہ سے منظوری بھی غیر اصولی اور مشکوک ہے۔محموداختر نقوی نے اپنی درخواست میں کہاکہ ترمیمی آرڈیننس نے نیب کو اسکروٹنی کمیٹی کے ماتحت کر دیا ہے، اس سے نیب کی افادیت اور اہمیت مکمل طور پر ختم ہو جائے گی، من پسند لوگوں کو مقدمات سے بچانے کے لیے من گھڑت کہانی گھڑی گئی، آرڈیننس سے یکساں احتساب متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔جبکہ لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست کے مطابق ایڈووکیٹ اشتیاق چوہدری نے لاہور ہائی کورٹ میں نیب آرڈیننس میں ترمیم کے خلاف درخواست دائر میں وفاقی حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ نیب آرڈیننس میں ترمیم آئین کے آرٹیکل 5، 19 اے اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔درخواست کے مطابق نیب سے مشتبہ ملزم کا گرفتار کرنے کے خصوصی اختیار واپس لے لیا گیا ہے، تحقیقات سے متعلق اختیارات میں مداخلت کی گئی اور تحقیقات سے قبل ایک نئی پلی بارگین متعارف کروائی گئی ہے جو کہ امتیازی سلوک ہے۔درخواست گزار ایڈووکیٹ اشتیاق چوہدری نے درخواست میں کہا کہ نیب کے اختیارات محدود کرنے سے کرپشن میں اضافہ ہوگا۔جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے نیب آرڈیننس مسترد دیا ہے۔ترجمان پی ایم ایل (ن) مریم نواز نے کہا کہ سیلیکٹڈ حکومت کا نیب آرڈیننس اپنی کرپٹ حکومت اور دوستوں کو این آر اے دینے کی سازش ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More