لاہور(نیوز پلس) نامور گلوکارہ عابدہ پروین نے کہا ہے کہ صوفیانہ کلام پڑھتے ہوئے میں میں نہیں رہتی کیونکہ اس کے بغیر صوفیانہ کلام پیش ہی نہیں کیا جا سکتا، صوفیانہ کلام کو اپنے اوپر طاری کرنا پڑتا ہے تب جا کر یہ سننے والوں پر بھی اثر کرتا ہے ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ صوفیانہ کلام ایک پیغام ہے اور اگر آپ سننے والوں کو اسے سمجھا نہ سکیں تو اسے پڑھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔صوفیانہ کلام پڑھتے ہوئے اسے اپنے اوپر طاری کرنا پڑتا ہے اور جب میں صوفیانہ کلام پڑھتی ہوں تو میں میں نہیں رہتی اور اس میں ڈوب جاتی ہوں۔ عابدہ پروین نے کہا کہ صوفیانہ کلام کے ذریعے ہمیشہ امن اور محبت کی بات کی ہے اور دنیا بھر میں صوفیانہ کلام کو بیحد پسند کیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ صوفیانہ کلام پڑھنے والوں کو بھی بے پناہ عزت و احترام ملتا ہے۔