بلوچستان: مون سون بارشوں کے دوران اب تک 3 بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق
سیلابی ریلوں کے باعث 15 گھر مکمل تباہ جب کہ 34گھروں کوجزوی نقصان پہنچا،
بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مون سون بارشوں کے دوران اب تک 3 بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق جب کہ 8 زخمی ہوئے۔
مون سون بارشوں کے نقصانات کے حوالے سے صوبائی ڈیزاسسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے رپورٹ جاری کردی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ مون سون بارشوں 3 بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق ہوئے، اس کے علاوہ مختلف حادثات میں7 بچوں سمیت8افرادزخمی بھی ہوئے۔اس میں بتایا گیا کہ سیلابی ریلوں کے باعث 15 گھر مکمل تباہ جب کہ 34گھروں کوجزوی نقصان پہنچا، اس دوران طوفانی بارشوں سے 62 ایکڑ زرعی زمین اور 12 کلو میٹر سڑکیں متاثر ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق سیلابی صورتحال کے باعث 5 پلوں کو نقصان پہنچا، آسمانی بجلی گرنے اور مختلف واقعات میں 82 مویشی ہلاک ہوئے۔
پی ڈی ایم اے حکام نے بتایا کہ بارشوں سے متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، شدید بارشوں سے متاثرہ 4 اضلاع میں حکومت بلوچستان نیایمرجنسی نافذکردی ہے۔
راولپنڈی اسلام آباد میں موسلادھار بارش کی وجہ سے نالا لئی سے ملحقہ آبادیوں کے لیے الرٹ جاری کردیا گیا ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سیدپور پر 65 ملی میٹر ، گولڑہ پر 51 ملی میٹر، پی بوکڑہ 110 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔
اسی طرح کچہری کے علاقے میں 94 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ جس کے بعد نالہ لئی میں پانی کی سطح کٹاریاں پر 10 فٹ اور گوالمنڈی پر 9.5 فٹ ہو چکی ہے، جس کے بعد گوالمنڈی پر پری الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔دریں اثنا راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔
کئی مقامات پر گھروں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا۔ راولپنڈی کے شالے ویلیج، ٹینچ بھاٹہ، پیپلز کالونی میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں جب کہ اہل علاقہ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔دریں اثنا راولپنڈی کے علاقے فوجی کالونی میں بارش کے دوران ایک گھر گر گیا۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیموں کو جائے وقوع پر بھیجا گیا۔ گھر نالے کے کنارے بنا ہوا تھا اور ممکنہ طور پر موسلادھار بارش کی وجہ سے گر گیا۔
ریسکیو 1122 کے مطابق خوش قسمتی سے گھر پر کوئی موجود نہ ہونے کی وجہ سے جانی نقصان نہیں ہواعلاوہ ازیں اندرون شہر کی تمام گلیاں بھی تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں۔