بانی پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو خط ، موجودہ حالات میں پالیسیاں تبدیل کرنے کی درخواست
پانی پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو خط لکھ دیا۔ فیصل چوہدری نے کہا کہ موجودہ حالات میں پالیسیز میں تبدیلی وقت کی اہم ضرورت ہے فوج ملک کی ہے کسی ایک شخص نہیں ۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف کو 6 نکات پر مشتمل خط بھیجا ہے، بانی نے بطور سابق وزیر اعظم اور پارٹی سربراہ خط لکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے خط میں آرمی چیف سے پالیسیاں تبدیل کرنے کی درخواست کی، بانی پی ٹی آئی نے خط میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی بھی بات کی۔
فیصل چودھری نے مزید کہا کہ آرمی چیف کو لکھے گئے خط میں کہا گیا دہشت گردی کے خلاف جنگ عوام کے فوج کے پیچھے کھڑے ہونے سے جیتی جاسکتی ہے، خلیج عوام اور فوج کے درمیان پیدا کی گئی جس سے دوری کا تاثر آتا ہے، بانی نے خط میں 6 نکات پیش کیے، خلیج پیدا کرنے کی وجوہات بھی بیان کیں۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ ایک پہلی وجہ یہ بیان کی کہ 8 فروری کے انتخابات دھاندلی زدہ ہیں جس کے تحت منی لانڈرنگ کرنے والوں سے مل کر الیکشن رگ کیا گیا، اس وجہ سے عوام اور اداروں میں دوری پیدا ہوئی، دوسرا 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو کنٹرول کرلیا گیا، یہ نظام عدل کو تہس نہس کرنے کے لیے لایا گیا۔ یہ ترمیم مقدمات اور الیکشن فراڈ کو کور فراہم کرنا ہے، 190ملین ریفرنس کا فیصلہ لیٹ کرنے کا مقصد کورٹ پیکنگ کے تحت من پسند ججز کے پاس اپیلوں کو لگانا ہے۔
تیسرا نکتہ یہ کہ پیکا کا کالا قانون لاکر سوشل میڈیا پر پابندی لگائی گئی، اس سے اظہار رائے پر پابندی اور من پسند آوازوں کو آگے لانے کے لئے لایا گیا، اس قانون کے تحت آئی ٹی انڈسٹری کو 2 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے، اس قانون سے پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس بھی خطرے میں ہے، 4 ملک میں تمام اداروں کو پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لئے لگایا گیا ہے، جس کی وجہ سے ان کی اصل کام سے توجہ ہٹ گئی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے خط میں کہا کہ پیکا قانون کو کریمنلائز کیا گیا، تنقید کا گلا گھونٹا گیا، سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن کرنے کیلئے پیکا قانون لایا گیا۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خط میں چوتھا نقطہ پی ٹی آئی کے خلاف دہشتگردی کے پرچے، چھاپے اور گولیاں چلانے پر ہے، باںی پی ٹی آئی نے لکھا صحافیوں کو دھمکیاں دینے سے سارا نزلہ فوج پر گر رہا ہے، خط میں پانچواں نقطہ انٹیلی جنس اداروں کے کام سے متعلق ہے۔
انہوں ںے کہا کہ ہمارا مغربی بارڈر حساس ہے فوجی شہداء ہمارے ہیں پانچ عدلیہ اور عدالت کے احکامات سے پہلو تہی کی جا رہی ہے، اس کا نزلہ بھی پاک فوج پر گر رہا ہے جیل میں نادیدہ قوتیں عدالتی احکامات پر عمل درامد نہیں ہونے دیتیں۔ بشری بی بی سے تفتیش کرنے پولیس جیل کے اندر آئی تو کسی نامعلوم قوت کے اشارے پر تفتیش نہیں کرنے دی گئی، ضرورت اس امر کی ہے کہ تیزی سے یہ پالیسیاں بدل کر آئین وقانون کے مطابق رکھی جائیں تاکہ ملک میں سیاسی عدم استحکام ختم ہو اور معاشی استحکام کی جانب بڑھا جائے، ملک کے مستقبل کے لئے گزشتہ تین سال سے جاری پالیسیز میں تبدیلی لائی جانی چاہئیں۔
بیرسٹر گوہر کے مطابق بانی نے خط میں کہا ہے افواج پاکستان بہت قربانیاں دے رہی ہے، بانی نے کہا فراڈ الیکشن اور 26 ویں آئینی ترمیم وجوہات ہیں فوج اور عوام کے درمیان فاصلے کی، ساری چیزوں کا نزلہ فوج پر گر رہا ہے۔