Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

چین کا سبز مینوفیکچرنگ سسٹم ترقی اور توسیع کے مدارج طے کرتے ہوئے ایک نئی دنیا تشکیل دے رہا ہے

چین کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری ، جس میں سامان ، آٹوموبائل ، سٹیل وغیرہ جیسے متعدد شعبے شامل ہیں ، ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں

سارہ افضل

 تحریر: سارا افضل

 

چین کا سبز مینوفیکچرنگ سسٹم ترقی اور توسیع کے مدارج طے کرتے ہوئے ایک نئی دنیا تشکیل دے رہا ہے 

گرین مینوفیکچرنگ ایک جدید مینوفیکچرنگ ماڈل ہے، جس کی خصوصیات میں کم کھپت ، کم اخراج، اعلی کارکردگی اور زیادہ فائدہ ہے۔ گرین مینوفیکچرنگ سسٹم کی تعمیر کو فروغ دینا جدید صنعتی نظام کی تعمیر کا ایک اہم حصہ ہے۔

” کاربن پیک اور کاربن نیوٹریلٹی” کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے "صنعت” ایک اہم شعبہ ہے۔ 2017 سے وزارت صنعت وانفارمیشن ٹیکنالوجی نے سبز مینوفیکچرنگ سسٹم کی تعمیر کو تیز کرنے کے لیے قومی، صوبائی اور میونسپل سطحوں سے ہر سال گرین مینوفیکچرنگ کی فہرستیں مرتب کی جاتی ہیں ۔

حالیہ دنوں بھی  چینی وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے 2022 کی گرین مینوفیکچرنگ لسٹ کے ایک نئے بیچ کا اعلان کیا ہے جو کہ گرین مینوفیکچرنگ سسٹم کے نفاذ کے بعد سے چینی حکومت کی جانب سے گرین مینوفیکچرنگ لسٹس کا ساتواں بیچ  ہے۔

چین کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری ، جس میں سامان ، آٹوموبائل ، سٹیل وغیرہ جیسے متعدد شعبے شامل ہیں ، ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔تاہم یہ امر بھی قابل غور  ہے کہ  عالمی ماحولیاتی آلودگی میں ۷۰  فیصد سے زیادہ حصہ  مینوفیکچرنگ کی صنعت کا ہے ، جس سے سالانہ تقریبا چھ اعشاریہ دو بلین ٹن صنعتی فضلہ پیدا ہوتا ہے۔

اس  مسئلے  کو حل کرنے کے  لیے دنیا بھر میں روایتی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو تبدیل کرنے ، صنعتی فضلے  اور آلودگی کو کم کرنے کے لئے ماحول دوست ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی ضرورت پیدا ہوئی ہے۔چین مینوفیکچرنگ کے ماحولیاتی طور پر زیادہ پائیدار طریقوں کو فروغ دینے میں اپنی کوششوں کو تیز کر رہا ہے اور  اس شعبے میں ماحولیاتی مسائل کو حل کرنے کے لئے سبز مینوفیکچرنگ کو ترجیح دیتا ہے

.

۲۰۱۹ تک چین کے گرین مینوفیکچرنگ سسٹم میں گرین فیکٹریز، گرین انڈسٹریل پارکس اور  ماحول دوست مصنوعات کے ساتھ ساتھ گرین سپلائی چینز بھی شامل ہو چکی تھیں ۔ اب تک  چینی وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ملک کی سبز مینوفیکچرنگ کی ترقی کے مثالی اداروں اور مصنوعات کی پانچ فہرستیں جاری کی ہیں۔تازہ ترین فہرست میں ۷۱۹  گرین فیکٹریز  ،۱۳۷۰   سبز مصنوعات، ۹۹ گرین سپلائی چین انٹرپرائزز اور ۵۳صنعتی پارکس کے نام شامل ہیں، جن میں گوانگژو ڈویلپمنٹ ڈسٹرکٹ بھی شامل ہے۔

مینوفیکچرنگ کی صنعت چینی معیشت کا ایک بڑا حصہ بناتی ہے۔ یہ چین کی سبز اور کم کاربن پیداوار کے طریقوں اور صنعتی ڈھانچے کی منتقلی کی کلید ہے۔آج گرین ڈیولپمنٹ کو پیداوار اور سپلائی چین سے لے کر انفراسٹرکچر تک بڑھایا جا رہا ہے۔ ملک بھر میں سبز فیکٹریاں اور صنعتی پارک ابھر رہے ہیں ، جو سبز مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لئے چین کی تیز تر اور بھرپور کوششوں کی عملی صورت ہیں۔ مشرقی چین کے صوبہ ژی جیانگ کے شہر ٹونگ سیانگ میں کیمیکل فائبر تیار کرنے والے ایک بڑے ادارے شین فینگ منگ گروپ کی فائیو جی انٹیلی جنس ورکشاپ میں بگ ڈیٹا اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ ٹیکنالوجیز کے ذریعے ایک اسمارٹ پروڈکشن سسٹم کو استعمال کیا گیا ہے۔

ایک جدید تکنیک کو اپناتے ہوئے ، ورکشاپ پرنٹنگ اور رنگائی کے عمل میں سالانہ ۶ملین ٹن گندے پانی کو کم کیا گیا ہے۔ اس کے لیے لکڑی کی ٹرے کو ری سائیکل شدہ پلاسٹک کی ٹرے سے تبدیل کر دیا گیا ہے ، جو لکڑی کے فریم کے سالانہ ۳ ملین استعمال کو کم کرتا ہے۔

چین نے توانائی اور وسائل کے استعمال میں اپنی کارکردگی کو نمایاں طور پر بہتر بنایا ہے۔۲۰۱۱-۲۰۱۵ تک  کے عرصے میں۲۸  فیصد کمی کی گئی اور  ۲۰۱۶ سے ۲۰۲۰  کے عرصے میں مزید ۱۶ فیصد کمی کی گئی ۔ چین کی سبز مینوفیکچرنگ ایک  واضح شکل اختیار کر تے ہوئے اپنی عملی صلاحیتوں کامظاہرہ کر رہی ۔ پچھلے سال ، اس نے فوٹو وولٹک صنعت کے تمام مینوفیکچرنگ مراحل کے لیے  عالمی مارکیٹ  کا ۸۰ فی صد سے زیادہ شیئر حاصل کیا۔

چھ چینی کاروباری ادارے دنیا کے ٹاپ ٹین  ونڈ ٹربائن مینوفیکچررز میں شامل تھے اور ملک کی نئی توانائی کی گاڑیوں کی پیداوار اور فروخت مسلسل آٹھ سالوں سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ اب تک ملک میں ۳۶۵۷ گرین فیکٹریز، ۲۷۰  گرین انڈسٹریل پارکس اور۴۰۸  انٹرپرائزز گرین سپلائی چینز قائم کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے ۔ چین میں تقریبا ۳۰ ہزار "گرین پراڈکٹس” کو فروغ دیا گیا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق چین  کے گرین انڈسٹریل پارکس میں اوسطا ۹۵ فیصد سے زیادہ ٹھوس فضلہ ری سائیکل کیا جاتا ہے ، اور متعدد گرین فیکٹریز  قومی معیار کے ذریعے مقرر کردہ اعلی درجے سے کم توانائی کی کھپت کا دعوی کرتی ہیں۔

خام مال سے لے کر کھپت کے اختتام تک پوری صنعتی چین کا احاطہ کرنے والی گرین پراڈکٹس کے لئے سپلائی سسٹم تعمیر کیا جارہا ہے۔

چین کے صنعتی شعبے کی غیر معمولی ترقی کے ساتھ ساتھ گرین انڈسٹری کی جانب تیز منتقلی یہ ظاہر کرتی ہے کہ چین ترقی کے ایک نئے ، جدید مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور  ایک جدید مینوفیکچرنگ ماڈل تشکیل دینے کے لیے اپنی مینوفیکچرنگ انڈسٹری  کو ” گرین مینوفیکچرنگ انڈسٹری ” بنا رہا ہے جس میں کم کھپت، کم اخراج، اعلی کارکردگی اور اعلی فوائد شامل ہیں جو نہ صرف سرمایہ کاروں  اور صارف کے لیے فائدہ مند ہیں بلکہ یہ ملکی معیشت کو مضبوط کرتے ہوئے ماحول کے تحفظ کے لیے ایک بڑے ملک کے احساسِ ذمہ داری کا عملی مظاہرہ بھی ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More