Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

کراچی پولیس ہیڈ افس پر حملے میں ملوث تمام دہشت گرد ہلاک،4 اہلکار شہید

پولیس ہیڈ آفس کی چھت پر دہشت گرد نے خود کو اڑا لیا

کراچی پولیس ہیڈ افس پر حملے میں ملوث تمام دہشت گرد ہلاک،4 اہلکار شہید

شارع فیصل پر واقع کراچی پولیس ہیڈ آفس پر دہشت گردوں کے حملے کے نیتجے میں 4 اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا جام شہادت نوش کرنے والوں میں 1 رینجزز اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد شامل ہیں شہید ہونے والوں میں سوئپربھی شامل ہے جوابی کاروائی میں تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ،ایک دہشت گرد عمارت کی چوتھی منزل پر جبکہ دو چھت پر مارے گئے۔

 پاک فوج کی ایس ایس جی کی دو ٹیموں کی قیادت میں کلیئرنس آپریشن میں سندھ رینجرز کے جوان بھی شریک تھے۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ کراچی پولیس آفس میں کمانڈوز کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا، اس دوران پولیس آفس میں ایک اور زور دار دھماکا  بھی ہوا، جس سے عمارت کا کچھ حصہ گر گیا اور شیشے بھی ٹوٹ گئے تھے۔

 ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کے مطابق حملے میں 2 پولیس 1 رینجرز اہلکار سمیت 4 افراد شہید ہوئے جبکہ 18 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس آفس میں کمانڈوز کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، پولیس آفس میں ایک اور زور دار دھماکا ہوا ہے، جس سے عمارت کا کچھ حصہ گر گیا اور شیشے ٹوٹ گئے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عمارت کا چوتھا فلور کلیئر کر دیا گیا، ڈی آئی جی ایسٹ آپریشن کی سربراہی کر رہے ہیں۔

حملہ آور دو گاڑیوں میں کراچی پولیس آفس پہنچے، دونوں گاڑیوں کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ چیک کر رہا ہے، ایک گاڑی عمارت کے عقب، دوسری سامنے کھڑی ملی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق حملہ آوروں مے ہیڈ آفس کی چھت پر پہنچ کر پوزیشن لے لی اور چھت پر جانے کا واحد راستہ سیڑھیوں سے ہونے کی وجہ آپریشن میں مشکلات کا سامنا رہا ۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے چھت پر پہنچ کر پوزیشن لے لیں، چھت پر جانے کا واحد راستہ سیڑھیوں سے ہونے کی وجہ سے آپریشن میں مشکلات ہیں۔

صدر پولیس لائن کے احاطے میں کھڑی کار کے چاروں دروازے کھلے ہوئے ہیں۔

پولیس آفیسر نے میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ دہشت گردووں نے پولیس یونیفارم میں کے پی او میں داخل ہوئے ۔

پولیس ہیڈ آفس میں آٹھ سے دس حملہ آوروں کی موجودگی کی اطلاع تھی، شارع فیصل کے دونوں ٹریک ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا، وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ سندھ پولیس کو ہر مدد دی جائے گی۔

جناح اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ڈپٹی ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر شنیلا کا کہنا ہے کہ اسپتال میں لائے گئے زخمیوں کی تعداد 18 ہو گئی ہے زخمیوں میں 6 ریجنرز اہلکار اور 1 ریسکیو رضا کار ،1 ڈی ایس پی اور 2 پولیس اہلکار شامل ہیں جبکہ 2 لاشیں بھی اسپتال میں کائی گئیں ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More