Newspulse - نیوز پلس
پاکستان، سیاست، کھیل، بزنس، تفریح، تعلیم، صحت، طرز زندگی ... کے بارے میں تازہ ترین خبریں

راولپنڈی پولیس کی کامیاب کارروائی،بچوں سے زیادتی کی براہ راست ویڈیوز نشر کرنے والے بین الاقوامی ڈارک ویب کے سرغنہ سہیل ایاز گرفتار

مجرم سہیل پاکستان میں 30 بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کر چکا ہے۔پولیس حکام

راولپنڈی (نیوز پلس) راولپنڈی پولیس نے کامیاب کارروائی کے دوران بچوں سے زیادتی کی براہ راست ویڈیوز نشر کرنے والے بین الاقوامی ڈارک ویب کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا۔تفصیلات کے مطابق سی پی او راولپنڈی فیصل رانا کے مطابق بچوں سے زیادتی کے دوران لائیو ویڈیو چلانے والا انٹرنیشنل ڈارک ویب کا سرغنہ سہیل ایاز گرفتار کر لیا گیا ہے، ایک بچے سے بدفعلی کی اطلاع پر اس کی گرفتاری عمل میں آئی اور دوران تفتیش ملزم سہیل ایاز نے مزید انکشافات کیے ہیں، پولیس کے مطابق سہیل ایاز اس مکروہ کام کا عادی مجرم ہے اور بیرون ملک سزا بھی کاٹ چکا ہے۔ سہیل ایاز برطانیہ میں بین الاقوامی شہرت کے حامل فلاحی ادارے میں بھی ملازمت کرچکا ہے۔پولیس حکام بتایا کہ مجرم سہیل پاکستان میں 30 بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کر چکا ہے جبکہ کہ اس اہم مقدمے میں وارداتوں کی مدعی خود پولیس نے بننے کا فیصلہ کیا ہے، مجرم سے بچوں کی برہنہ ویڈیوز اورتصاویر بر آمد کرنے کے لیے ایف آئی اے سے رجوع کیا جائے گا۔سی پی او راولپنڈی فیصل رانا نے بتایا کہ سہیل ایازعرف علی کو برطانوی حکومت نے ڈی پورٹ کیا تھا اور وہ بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کے جرم میں برطانوی جیل میں سزا کاٹ چکا ہے، اس نے برطانیہ میں بچوں کے تحفظ کے ادارے میں ملازمت کی اور وہاں یہ مکروہ دھندہ شروع کیا تھا۔پولیس حکام کے مطابق مجرم سہیل اٹلی میں بھی بچوں کے ساتھ زیادتی کے مقدمات میں عدالتی مقدمہ بھگت چکا ہے اور اسے اٹلی سے بھی ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا۔پاکستان واپس آکر اس نے تھانہ راوت کے علاقہ میں رہائش اختیار کی جہاں اس نے متعدد بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا، حال ہی میں ایک محنت کش کے بچے سے بدفعلی اور ویڈیو بنانے کے بعد اس کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ادھر عوام کو جب سہیل ایاز کی گرفتاری کا علم ہوا تو انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کی کاکردگی کی تعریف کی

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More